
پریس ریلیز
تاریخ: 30 اپریل 2025ء
سپریم کورٹ میں طلبہ یونین کیس کی سماعت، اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے مرکزی ذمہ داران کی شرکت
اسلام آباد/لاہور/کراچی/پشاور: پ-ر ( ): سپریم کورٹ آف پاکستان میں طلبہ یونین کی بحالی سے متعلق کیس کی اہم سماعت کے موقع پر اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے معتمدِ عام برادر وسیم حیدر، معاون معتمدِ عام برادر آفتاب حسین مجاہد، اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات برادر محمد طیب چوہان نے بطورِ نمائندہ شرکت کی۔
عدالتِ عظمیٰ نے مقدمے کی کارروائی کے دوران ملک بھر کی جامعات کے وائس چانسلرز پر مشتمل 11 رکنی کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا، جو طلبہ یونین کے احیاء سے متعلق اپنی تجاویز آئندہ سماعت میں پیش کرے گی۔
سماعت کے دوران اسلامی جمعیت طلبہ کو قانونی معاونت بیرسٹر ظفراللّٰہ خان اور ایڈووکیٹ عمر گیلانی نے فراہم کی، جنہوں نے عدالت کے روبرو طلبہ کے آئینی، جمہوری اور نمائندہ کردار پر مفصل دلائل دیے، جنہیں عدالت نے توجہ سے سنا۔
اس موقع پر اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان نے اپنے دیرینہ مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ یونین کا قیام طلبہ کے حقوق کی بازیابی، قائدانہ صلاحیتوں کے فروغ، اور جمہوری عمل کی نرسری کی حیثیت رکھتا ہے، جسے بحال کیے بغیر تعلیم گاہوں میں حقیقی نمائندگی کا تصور ممکن ہیں۔
اس موقع پر اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان نے ایک بار پھر اس مؤقف کا اعادہ کیا کہ:
"طلبہ یونین کا قیام نہ صرف آئینی و جمہوری حق ہے بلکہ تعلیمی اداروں میں قیادت، مکالمے، اور جمہوری اقدار کے فروغ کے لیے ناگزیر ہے۔ جمعیت کا یہ تاریخی مؤقف رہا ہے کہ یونین کا احیاء پاکستان کے تعلیمی و سیاسی مستقبل کے استحکام کے لیے بنیادی ستون کی حیثیت رکھتا ہے۔"
اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان، اس قانونی پیش رفت کا خیرمقدم کرتے ہوئے، تمام طلبہ تنظیموں، تعلیمی ماہرین، اور رائے عامہ کے نمائندگان سے اپیل کرتی ہے کہ وہ یونین کی بحالی کے اس اجتماعی سفر میں بھرپور کردار ادا کریں۔
جاری کردہ:
شعبہ نشر و اشاعت
اسلامی جمعیتِ طلبہ پاکستان
1-اے ذیلدار پارک، اچھرہ، لاہور
برائے رابطہ: محمد طیب چوہان
(مرکزی سیکرٹری اطلاعات، اسلامی جمعیتِ طلبہ پاکستان)
موبائل نمبر:
0311-4113874